۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سید باقر حسین حسینی نایب امام جمعه اسکردو

حوزہ/ گلگت بلتستان میں بھی علماء کو فور شیڈول کے ذریعے ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے لہٰذا ہم حکومت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر شیعوں کو دبانے کی کوشش کی گئی تو جاں لیں، حسین(ع) کے ماننے والے سر تو کٹا دیں گے لیکن کسی کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع مسجد سکردو میں نماز جمعہ کے خطبہ میں انجمن امامیہ کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا باقر حسین الحسینی نے مومنین کو حسد سے دور رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہاکہ مؤمن کبھی بھی حسد نہیں کرتا بلکہ رشک کرتا ہے اور حسد کی وجہ سے اس کے تمام اچھے اعمال کو مٹا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا دار امتحان ہے خدا کبھی مال دے کر، کبھی مال چھین کر، کبھی منصب دے کر اور کبھی منصب چھین کر امتحان لیتا ہے ۔پس انسان کو اس عارضی زندگی کے توسط سے اپنی ابدی زندگی کو آباد کرنے کا سوچنا چاہیےاور انسان کو دنیا کی رنگینیوں میں رنگین نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عزاداروں اور علماء کے خلاف کاٹی جانے والی ایف آئی آر کے خلاف شیعہ علماء کونسل اور دیگر تنظیموں کی جانب سے تحفظ عزا لانگ مارچ کی کامیابی پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور اسلامی تحریک اور ایم ڈبلیو ایم کے علماء کو سلام پیش کرتے ہیں اسی طرح اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں تو یقیناً شیعہ ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔

علامہ سید باقر الحسینی کا کہنا تھا کہ جی بی میں بھی علماء کو فور شیڈول کے ذریعے ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے لہٰذا ہم حکومت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر شیعوں کو دبانے کی کوشش کی گئی تو جاں لیں، حسین(ع) کے ماننے والے سر تو کٹا دیں گے لیکن کسی کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کے انتقال کی خبر نے پوری قوم کو افسردہ کردیا، حکومت اور فوج کی جانب سے محمد علی سدپارہ کی تلاش کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہیں، محمد علی سدپارہ کے انتقال کی خبر سن کر ایرانی قوم نے بھی افسوس کا اظہار کیا اور تصویری نمائش رکھی۔ یہ عمل ایرانی قوم کی زندہ دلی اور بیداری کی دلیل ہے ہم ایرانی قوم کا شکریہ ادا کرتےہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلستان میں سڑی ہوئی گندم سپلائی کی جا رہی ہے،جس کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرے۔ گلگت بلتستان کے طلاب بہترین صلاحیتوں کے مالک ہیں مختلف اداروں میں بہترین خدمات انجام دے رہیں ہیں ۔لہذا انکے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کچھ افراد کی پریس کانفرنس سے گلگت بلتستان کے محب وطن افراد کو اینٹی پاکستان اور ہندوستان کے ایجنٹ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ہم نے جی بی کو ڈوگرا راج سے آزاد کرایا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ۔اور حکومت جان لے ہم پاکستانی تھے، ہیں اور رہیں گے۔ہم لاوارث قوم نہیں ہیں ہمارے بزرگ ہمارے وارث ہیں اور ہم ان کے حکم کے مطابق چلیں گے ۔ جی بی کے لوگ حقیقی معنوں میں محب وطن ہیں ۔اور جن لوگوں نے پریس کانفرنس کیا ہے ان کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیے۔یہ ایسے لوگے ہیں کہ جن کے ساتھ کوئی رابط رکھنے کو تیار نہیں اور ان کے گھر میں کوئی جانے کو تیار نہیں ۔

آخر کہا کہ مومنین نے سانحہ مچھ کی ریلی میں جس انداز میں شرکت کی اسی طرح آئندہ جمعے کو مرکزی جامع مسجد میں منعقد ہونےوالے مرکزی جشن مولود کعبہ میں شرکت کرکے ایک بہترین ولائی اور پاکستانی ہونے کے ثبوت دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .